الٹا کپڑا پہننا


الٹا کپڑا پہننا


سوال : کیا الٹا کپڑا پہننے کے بارے میں کوئی حدیث ہے ؟

جواب  :
نمازاستسقاء کےبعد قلب رداء تو حدیث میں وارد ہے ۔
اس کے علاوہ اگر نظر بد دور کرنا مقصود ہو تو بعض نے جائز لکھا ہے للحاجہ والضرورہ ۔
لیکن اگر دکھلاوایا دنیا سے بے رغبتی کے مظاہرہ کی نیت سے ہو تو ممنوع ہے ، کیونکہ یہ لباس ِشہرت کے معنی میں ہوگا ۔

جاء فی "مطالب أولي النُّهى" في الفقه الحنبلي :
(ويدخل فيه) - أي : في ثوب الشُّهرة - (خلاف) زِيّ (مُعتاد ، و) خلاف ( زِيّ بلدٍ) هو فيه. (و) كره أيضا (لُبسُ ثوبٍ مقلوبٍ كفعل بعضِ أهل السَّخافة) ، لحديث أبي هريرة رضي الله عنه ، قال : « نهى رسول الله ، صلى الله عليه وسلم ، عن الشُّهرَتَين ، فقيل : يا رسول الله وما الشُّهرتان ؟ قال : رِقَّةُ الثياب وغِلَظُها ، ولينُها وخُشُونتها ، وطولها وقِصَرها ، ولكن سداداً بين ذلك واقتصاداً  » .

 حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ " جو شخص دنیا میں شہرت کا کپڑا پہنے گا ، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کو ذلت کا کپڑا پہنائے گا ۔" (احمد ، ابوداؤد ، ابن ماجہ )۔

حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص اپنی عزت طلبی اور اپنی بڑائی کے اظہار کی غرض سے اعلی و نفیس لباس پہنے یعنی اس کا مقصد یہ ہو کہ لوگ میرے جسم پر اعلی لباس دیکھ کر میری عزت کریں اور مجھے شہرت و بڑائی ملے، يا پھر ايسا پراگندہ اور بوسيدہ لباس زيب تن كرےجس سےاپنے زہد و پارسائی کا اظہار مقصود ہو،یا از راہ تمسخر و مذاق یعنی لوگوں کو ہنسانے کے لئے غیرمعتاد طریقہ پرکپڑا پہنے ، جیسے بعض بیہودہ لوگ الٹا کپڑا پہنتے ہیں، تو ایسے کو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن ذلیل و حقیر کپڑا پہنائے گا، یعنی اس کو اس کپڑے کے ذریعہ ذلیل و بے عزت کرے گا ۔یہ تمام صورتیں شہرت کے لباس میں داخل ہیں،نیز لباس شہرت ميں وہ لباس بھى شامل ہوتا ہے جو معاشرے كے رسم و رواج اور عادات كے مخالف ہو اور ناپسند كيا جائے۔

خلاصہ یہ ہے کہ : الٹا کپڑا پہننے کی ممانعت صراحتا احادیث میں مذکور نہیں ہے، ہاں شہرت کے لباس کی صورتوں میں اس کو شمار کیا گیا، جس کی احادیث میں مذمت وارد ہے۔


رتبہ العاجز :محمد طلحہ بلال احمد منیار

20/10/2020

Comments

  1. تاریخ رقم میں کچھ سبقت واقع ہوگئی اس کی تصحیح کردی جائے

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

جنت میں جانے والے جانور

اللہ تعالی کی رضا اور ناراضگی کی نشانیاں

جزی اللہ محمدا عنا ما ھو اھلہ کی فضیلت