Posts

Showing posts from January, 2018

تیل لگانے کا مسنون طریقہ

تیل لگانے کا مسنون طریقہ کیا ہے ؟ آپ ﷺ سے کثرت سے تیل لگانا اور بالوں کی رعایت کرناثابت ہے ، سفرا ً وحضراً  اس کا اہتمام فرماتے تھے ،اور یہ بھی منقول ہے کہ : آپ ﷺنے ایک دن کے ناغہ سے بناؤ سنگھاروآرائش  کرنے کی تعلیم دی ہے ، البتہ تیل وغیرہ لگانے کے طریقہ کی ہر ہر اداء صحیح روایتوں میں منقول نہیں ہیں ، اس سلسلہ میں جتنی بھی روایات ہیں وہ شدیدۃ الضعف ہیں ،جن سےان امور کی  سُنیّت ثابت کرنا دشوار ہے ، اس لئے اس میں مسنون طریقہ کے عنوان سے بہت مبالغہ نہیں کرنا چاہئے ، بس عموما نظافت وصفائی کا لحاظ رکھا جائے ، اور بالوں کی درستگی کا اہتمام کیا جائے ،لقولہ " مَنْ كَانَ لَهُ شَعْرٌ فَليُكرِمْهُ " [أبو داود 4163]۔ ذیل میں چند ضعیف روایتیں ملاحظہ فرمائیں : ( 1)  أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ صَالِحِ بْنِ عَمِيرَةَ، ثنا عِيسَى بْنُ أَحْمَدَ الْعَسْقَلَانِيُّ، ثنا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، عَنْ أَبِي نَبِيهٍ النُّمَيْرِيِّ، عَنْ خُلَيْدِ بْنِ دِعْلِجٍ، عَنْ قَتَادَةَ بْنِ دِعَامَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ الله صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا ادَّه

کھانے کے بعد ہاتھوں کی صفائی کی روایات

کھانے کے بعد ہاتھ دھو کر ہاتھ سے چہرہ کو ملنا صاف کرنا اور تلوے کو ملنا ۔ کیا یہ عمل سنت سے ثابت ہے ؟ اس عمل کی کیا بنیاد ہے ؟ اس کی تحقیق فرما دیں ، کرم ہوگا ۔ الجواب : کھانا اگر آگ پر پکایا گیا ہو، اور اس کی چکنائی بھی ہاتھ پر لگی ہو ، تو ایسے کھانے  کے بعد ہاتھ صاف کرنے کے متعلق احادیث مبارکہ میں پانچ باتیں ملتی ہیں : 1)                   انگلیوں کا چاٹنا 2)                  رومال سے پونچھنا 3)                 پانی سے دھونا 4)                 بدن کے بعض حصوں (ہاتھ،کلائی،تلوے) سے ملنا 5)                   مٹی او ر کنکریوں سے ملنا (۱) انگلیوں کا چاٹنا : آپ    ﷺ  کے کھانے   کا طریقہ یہ تھا کہ : (۱)  آپ تین انگلیوں کو کھانے میں استعمال کرتے تھے عموما ، بلا ضرورت ساری انگلیاں یا ہتھیلی استعمال نہیں کرتے تھے ۔ (۲) اور کھانے سے فراغت پر ان انگلیوں کو چاٹ لیتے۔ حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : "كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ بِثَلَاثِ أَصَابِعَ ، وَيَلْعَقُ يَدَهُ قَبْلَ أَنْ يَمْسَحَهَا "