Posts

Showing posts from February, 2017

کیا اللہ تعالی نے حضور کے جنازہ کی نماز پڑہی ؟

ایک واعظ صاحب نے اپنے وعظ کے دوران یہ روایت بیان کی کہ : آپ صلی اللہ علیہ وسلم سےصحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے دریافت کیا کہ : آپ کے انتقال کے بعد آپ کی نماز جنازہ کون پڑھائے گا ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جب تم لوگ میری تغسیل وتکفین سے فارغ ہوجاؤ ، تو مجھے چار پائی پر لٹاکر مسجد سے باہر نکل جانا ، اس لئے کہ میری نماز جنازہ سب سے پہلے اللہ تعالی پڑھیں گے ، پھر فرشتے ۔۔۔الخ مجھے یہ دریافت کرنا ہے کہ کیا یہ روایت اس طرح سےصحیح ہے کہ اللہ تعالی نے حضور کی نماز پڑھی؟ الجواب : یہ روایت تفسیر حدیث اور تاریخ کی کتابوں میں تین صحابہ کرام سے منقول ہے :حضرت جابر بن عبد اللہ ، حضرت ابن عباس ، حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہم ۔ لیکن ان روایتوں کی اسانید سب شدید الضعف بلکہ موضوع  ومن گھڑت ہیں ، ان میں سے کوئی بھی روایت قابل اعتبار نہیں ہے ، جس کی تفصیل یہ ہے : ۱۔ حضرت جابر بن عبد اللہ وابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت کا حال : اس روایت کی تخریج امام طبرانی نے (المعجم الکبیر ۳/ ۵۸) میں ، اور ان کے واسطےسے امام ابونعیم نے (حلیہ۴ / ۷۳)میں ،اور امام ابن الجوزی نے(المو

اتقوا مواضع التهم كى تحقيق

( اتَّقُوا مَوَاضِعَ التُّهَمِ ) کے بارے میں تحقیق مطلوب ہے ،کیا یہ حدیث ثابت ہے ؟ جواب : یہ حدیث مذکورہ  الفاظ سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سےمرفوعا تو ثابت نہیں ہے ، جیساکہ امام عراقی نے "تخریج احیاء "میں ذکر کیا ہے [ کشف الخفا للعجلونی ۱/۴۴]۔ لیکن اس کے مفہوم کی تایید میں بعض روایات وارد ہوئی ہیں ، ان میں سے چند روایات  یہ ہیں : 1- حديث ( ... عَلَى رِسْلِكُمَا ، إِنَّمَا هِيَ صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ . فَقَالَا : سُبْحَانَ اللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؛ وَكَبُرَ عَلَيْهِمَا ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : (إِنَّ الشَّيْطَانَ يَبْلُغُ مِنْ الْإِنْسَانِ مَبْلَغَ الدَّمِ ، وَإِنِّي خَشِيتُ أَنْ يَقْذِفَ فِي قُلُوبِكُمَا شَيْئًا) . رواه البخاري 2035ومسلم 2175. ترجمہ مع اصل الواقعہ : حضرت صفیہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی علیہ السلام اعتکاف کی حالت میں تھے ، میں رات کے وقت ملاقات کے لئے بارگاہ نبوت میں حاضر ہوئی ،کچھ دیرباتیں کرنے کے بعد میں اٹھ کھڑی ہوئی ،نبی علیہ السلام بھی مجھے چھوڑنے کے لئے میرے ساتھ آئے ، میری رہائش اس وق