شفا کے لئے بارش کے پانی پر پڑھنے کا عمل




سوال :ایک روایت کی صحت معلوم کرنی ہے کہ : حضرت جبریل علیہ السلام نے حضرت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ عمل بتایا کہ : بارش کے پانی پر جو شخص ستر ۷۰ بار سورہ فاتحہ،سورہ اخلاص ، اور معوذتین پڑھ کر ، اس پانی کو سات دن تک صبح شام پئے ، تو اس کو ہر بیماری سے شفا حاصل ہوگی ۔

جواب : یہ عمل اس ترکیب کے ساتھ عموما روافض کی کتابوں میں نیسان ( سریانی شمسی تقویم میں چوتھے ) مہینے کے اعمال ووظائف میں ملتاہے ۔
رافضی عالم مجلسی کی کتاب ( بحار الأنوار) میں یہ عمل حسین بن حسن بن خلف کاشونی کی کتاب ( زاد العابدین ) کے حوالے سے منقول ہے ، اور سند اس طرح سے مذکور ہے :

قال الکاشونی : أخبرنا الوالد أبو الفتح ، حدثنا أبوبکر محمد بن عبدالله الخشابی البلخی ، حدثنا أبو نصر محمد بن أحمد بن محمد الباب حریزی ، أخبرنا أبو نصرعبدالله بن عباس المذکر البلخی ، حدثنا أحمد بن أحید ، حدثنا عیسی بن هارون ، عن محمد بن جعفر بن عبد الله بن عمر ، حدثنا نافع ، عن ابن عمر ....فذكره

سند مذکورعلی فرض ثبوتہ کے بعض رواۃ اواخر سند میں معروف ہیں ، باقی مجاہیل یا ضعفاء ہیں ، خصوصا اوائل سند میں مذکورہ رواۃ تو روافض ہیں ، مزیدیہ ہے کہ اس روایت سے اہل سنت کی کتابیں خالی ہیں ، اس لئے اس پر اعتماد نہیں کرسکتے ، اسی طرح روایت میں جو دعاءِ مذکور کےعجیب وغریب فضائل بتائے گئے ہیں ، اس سے روایت کا موضوع ومن گھڑت  ہونا واضح ہے ۔


تاہم یہ بات تو معلوم ہے کہ بارش کا پانی برکت والا ہوتا ہے ، کما قال تعالی : ( ونزلنا من السماء ماء مبارکا ) ، اسی طرح مذکورہ بالا سورتوں کی فضیلتیں بھی علاج ومعالجہ کے سلسلہ میں وارد ہیں ، اس لئے اگر کوئی اس عمل کو بطورعلاج کرنا چاہے تو کوئی حرج نہیں ہے ، البتہ اس کی نسبت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنا صحیح نہیں ہے ۔

Comments

  1. جزاكم الله خيرا دائما ووهب لك الله من الأزواج والذريات قرة أعين وجعلكم للمتقين إماما

    ReplyDelete
  2. تحقیق تو اچھی ہے، پر محقق کا مکمل تعارف مطلوب ہے...

    ReplyDelete
    Replies
    1. جزاك الله خيراً وأحسن الجزاء

      Delete
    2. This comment has been removed by the author.

      Delete
  3. اللہ رحم کرے

    جیسا کہ آپ نے بہی مانا کی یہ بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہی ہے تو یہ کام کرنا صحیح کیسے ہوگا

    اسکو جائز کہنا بدعت کا دروازہ کہولنا ہے

    چونکہ یہ عمل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہی ہے لھذا ہمیں اس سے بچنا چاہئے ۔

    اللہ ہمیں شرک و بدعات سے بچائے۔۔
    آمین ۔۔

    +96599337523
    الکویت

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

جنت میں جانے والے جانور

اللہ تعالی کی رضا اور ناراضگی کی نشانیاں

جزی اللہ محمدا عنا ما ھو اھلہ کی فضیلت