حضرت حواء علیہا السلام کی مہر



جب حضرت حواء علیہا السلام پیدا ہوئیں ، تو حضرت آدم علیہ السلام نے ان کی طرف اپناہاتھ بڑہانا چاہا ، تو فرشتوں نے کہا :صبر کرو ، یہاں تک کہ نکاح نہ ہوجائے ، اور مہر ادا نہ کردو۔
حضرت آدم علیہ السلام نے دریافت کیا کہ :مہر کیا ہے ؟ جواب دیا گیا کہ : حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر تین بار درود شریف بھیجو۔
کیا یہ روایت ثابت ہے ؟

الجواب :
یہ روایت سیرت ، قصص ومواعظ، اور بعض فقہ کی کتابوں میں بلا سند مذکور ہوتی ہے ، بعض مصنفین اس کو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما ، یا وہب بن منبہ رحمہ اللہ کی طرف منسوب کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں ۔
اس روایت کے الفاظ اور مقدار مہر میں کافی اضطراب واختلاف نقل کیا جاتا ہے ، مہر کی مقادیر یہ ہیں : ( تین مرتبہ ، دس ، بیس ، سو ، ہزار ) پھر سو اور ہزار کی روایتوں میں ایک سانس میں پڑھنے کی زائد قید بھی ہے ، اور بتایا گیا کہ حضرت آدم علیہ السلام ستر مرتبہ یا پانچسو مرتبہ تک پڑھ پائے ، پھر ان کی سانس ٹوٹ گئی ، تو اللہ تعالی نے فرمایا : یہ مہر معجل ہے ، مؤجل آپ کے ذمہ باقی رہے گی ۔
بظاہر یہ روایت از قبیل اسرائیلیات ہے ، اس کی کوئی معتبر سند نہیں ، جو مصنفین حضرات اس طرح کی روایات نقل کرتے ہیں ، یہ ان کا تسامح وتساہل ہے ، درود شریف کے فضائل میں جو کثیر التعداد صحیح روایات ہیں، ان کے ہوتے ہوئے اس طرح کی روایات کے سہارے کوئی نئی فضیلت ثابت کرنا ، کوئی معنی نہیں رکھتا ، اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ با برکات بھی اس سے مستغنی ہے ۔

 بعض مراجع ومصادر :
تین مرتبہ درود شریف پڑھنا : المواهب اللدنية بالمنح المحمدية 1/50، نزهة المجالس ومنتخب النفائس 2/172، الشرح الكبير للدرديرالمالكي وحاشية الدسوقي (4/ 496) .
دس مرتبہ درود شریف پڑھنا : بستان الواعظين لابن الجوزي (برقم 478) ، سعادة الدارين للنبهاني، الباب الثالث برقم 6، نزهة المجالس ومنتخب النفائس 2/ 25.
بیس مرتبہ درود شریف پڑھنا  : المواهب اللدنية بالمنح المحمدية 1/ 50 نقلا عن ابن الجوزي في كتابه «سلوة الأحزان» ، الشرح الكبير للشيخ الدردير 4/ 496 .
سو مرتبہ درود شریف پڑھنا : إعانة الطالبين على حل ألفاظ فتح المعين 3/ 395 .
ایک ہزار مرتبہ درود شریف پڑھنا  : إعانة الطالبين على حل ألفاظ فتح المعين 3/ 395 أيضا .


فتوى للشيخ المفتي عطية صقر ، شهر مايو 1997
السؤال هل صحيح أن سيدنا آدم دفع مهرا للسيدة حواء بالصلاة على النبي صلى الله عليه وسلم؟
الجواب :
جاء في "المواهب اللدنية " للقسطلاني وشرحها للزرقاني "ج 1 ص 25 " أن الله سبحانه لما خلق آدم خلق له حواء من ضلع من أضلاعه اليسرى وهو نائم فلما استيقظ ورآها سكن إليها ومد يده إليها فمنعته الملائكة حتى يؤدي مهرها، فقال: وما مهرها؟ قالوا: تصلي على محمد- صلى الله عليه وسلم - ثلاث مرات.
وذكر ابن الجوزي المتوفى سنة 795 هـ فى كتابه "سلوة الأحزان" أنها لما سمعت كلام الملائكة طلبت مهرها من آدم فسأل ربه كم يعطيها؟ فقال: صل على حبيبي محمد بن عبد الله عشرين مرة، ففعل، وجاء في بعض الروايات أن الله زوجه إياها وخطب في ذلك خطبة.
ولم يذكر الكتاب سند هذا الكلام ولا درجته من القبول وعدمه، فنحن في حِل أن نصدقه أو لا نصدقه. ولا يضرُّنا الجهل به .

Comments

Popular posts from this blog

جزی اللہ محمدا عنا ما ھو اھلہ کی فضیلت

جنت میں جانے والے جانور

اللہ تعالی کی رضا اور ناراضگی کی نشانیاں